Showing posts with label Harm Ki Pasbani. Show all posts
Showing posts with label Harm Ki Pasbani. Show all posts

Friday

Iqbal K Bare Mai Chand Batien Ali Bakhsh Ki Zubani




Iqbal Aur Muhabbat e RASOOL(S.A.W.W)

اقبالؒ اور محبتِ رسول صلیﷲعلیہ وآلہ وسلم

علامہ اقبالؒ فرماتے ہیں

جب میں حضورﷺکی ذات والا صفات پر درود بھیجتا ہوں
تو میرا وجود شرم سے پانی پانی ہو جاتا ہے
اقبالؒ کی شاعرانہ عظمت سے انکار نہیں بلاشبہ ایک عظیم شاعر کے طور پر انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک مصلح اور ریفارمر کے انداز میں امید و یقین، سعی و عمل اور بیداری و خود آگہی سے آشنا کیا ہے اور ایک دل شکستہ قوم کو عزم و عمل کی راہوں پر ڈںال کر مٹنے سے بچایا ہے۔ یہ اُن کا احسانِ عظیم ہے.... لیکن وہ شاعر کے

Allama Iqbal Aur Pir ROOMI

 علامہ اقبالؒ اور پیر رومیؒ

حضرت مولانائے روم کی عظمت و جلالتِ شان کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ آج بھی ان کے تذکرہ سے عرب و عجم کی محفلیں گونجتی ہیں، ان کے نام اور ان کے کام کو آج بھی اہل نظر و صاحبان باطن سرمایہ تسکین دل و جان بنائے ہوئے ہیں ان کی ذات پر تاریخ اسلام کو نازک ہے۔

Harm Ki Pasbani

حرم کی پاسبانی

 علامہ اقبالؒ نے اپنے کلام میں لفظ ”حرم“ نہایت وسیع معنوں میں استعمال کیا ہے۔ مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے علاوہ وہ حرم سے قرآن مجید، توحید و رسالت، ملّتِ اسلام، دین اسلام اور عالم اسلام بھی مراد لیتے ہیں۔انیسویں اور بیسویں صدی میں تمام عالم اسلام تقریباً زوال کی حدوں تک پہنچا ہوا تھا۔ مسلمان آپس میں ہی دست و گریباں ہونے لگے۔ بالفاظ دیگر مسلمان خود اپنے ہاتھوں سے دیوار حرم کو کمزور کر رہے تھے یہ عمل مسلمانوں کی انتہائی کوتاہ اندیشی پر مبنی تھا۔ اقبالؒ نے کہا