Sunday

Saydul Shuhda Hazrat Imam Hussain (R.A)

سید الشہدا حضرت سیّدنا اِمام حسینؓ

سید الشہداءحضرت سیّدنا اِمام حسینؓ کی ولادتِ مبارک 5 شعبان المعظم 4 ہجری کو مدینہ طیبہ میں ہوئی۔ نبی کریم نے آپؓ کے کان میں اذان دی‘ منہ میں لعاب دہن ڈالا اور آپؓ کے لئے دُعا فرمائی۔ پھر

Friday

Haqiqat Abadi Hai Maqam-e-Shabbiri

حقیقت ابدی ہے مقام شبیری

واقعہ کربلا صرف ایک جنگی داستاں ہی نہیں بلکہ تاریخِ اسلام کے ساتھ روحِ دین کی حیثیت رکھتا ہے۔ جس میں حق و باطل کے تضاد کو واضح کرنے کےلئے نواسۂ رسولﷺ کو سامنے آنا پڑا ۔ اس آزمائش کی ابتداءسیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے عظیم فرزند حضرت اسمعیل ذبیح اللہ سے ہوتی ہے اور تکمیل خانوادہ اہل بیت نے حسینؓ کی امامت میں

Matti Surkh Ho Gai (youm e ashura)

حضورﷺ نے اُم سلمہؓ کو مٹی عطا فرمائی

جو یوم عاشور کو سرخ ہو گئی

  حضرت امام حسینؓ ابھی حضورﷺ کی گود میں کھیلتے تھے اس وقت سے ہی آپ نے حضرت امام حسینؓ کی شہادت کا تذکرہ عام کر دیا تھا۔ چنانچہ حضرت فضل بنت حارثؓ جو کہ حضرت عباسؓ کی زوجہ اور آنحضرت کی چچی ہیں۔ ان سے مروی ہے کہ ایک دن میں رسول اﷲﷺ کے پاس گئی اور حسینؓ کو آپﷺ کی گود میں دے کر ذرا دوسری طرف متوجہ

Shaheed-e-Karbala, Nawasa-e-Rasool (S.A.W.W) - Hazrat Hussain (R.A) k Fazail

نواسۂ رسولﷺ جگر گوشہ بتولؓ

  سیدناامام حسینؓ کے فضائل و مناقب


نواسئہ رسولﷺ سیدنا حضرت حسین ؓ وہ عظیم ہستی ہیں کہ جن کے فضائل و مناقب، سیرت و کردار اور کارناموں سے تاریخ اسلام کے صفحات روشن ہیں۔ سیدنا حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے خاندانِ نبوت ، فاتح خیبر سیدنا حضرت علی المرتضیؓ کے گھر میں آنکھ کھولی۔ آپؓ کے

9 and 10 Ashura (Muharram) Ka Roza ( fasting of ashura )

نویں اور دسویں محرم الحرام کے روزے کی فضیلت

احادیث کی روشنی میں

عاشورا، عشر سے بناہے جس کے معنی دس کے ہیں۔ یومِ عاشور کے لفظی معنی دسویں کے دن کے ہیں۔ چونکہ یہ محرم الحرام کے مہینہ کا دن ہے۔ اِس لئے اِس کو محرم الحرام کی دسویں کا دن کہتے ہیں۔ یوم عاشورا، ظہورِ اسلام سے پہلے قریش مکہ مکرمہ کے نزدیک بھی بڑا دن تھا۔ اِسی دن خانہ کعبہ پر غلاف چڑھایا جاتا تھا اور قریش مکہ مکرمہ اِس دن روزہ رکھتے۔ رسولِ کریمﷺ کا دستور تھا کہ آپﷺ مکہ مکرمہ کے لوگوں کے

Hazrat UMAR R.A ka Qabool e Islam

حضرت عمرؓ کا قبول اسلام

حضرت عمر فاروقؓ کے قبول اسلام خصوصاً آپؓ کے دور خلافت میں جو 13 ہجری تا 24 ہجری پر محیط ہے اسلام کو جو عروج حاصل ہوا اور گمراہ انسانیت کو ہدایت کا راستہ ملا نیز اسلامی مملکت کی حدود کا دائرہ اتنا وسیع ہو گیا کہ احاطہ تحریر میں نہیں لایا جا سکتا۔ علامہ جلال الدین سیوطی حضرت انسؓ کی روایت کے مطابق لکھتے ہیں

Hazrat UMAR R.A The Second Caliph of Islam

خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر فاروقؓ

امام عدل وحریت، مرادِ مصطفےٰﷺ، خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروق ؓ اسلام کی وہ عظیم شخصیت ہیں کہ جن کی اسلام کےلئے روشن خدمات، جرأت وبہادری، عدل وانصاف پر مبنی فیصلوں، فتوحات اور شاندار کردار و کارناموں سے اسلام کا چہرہ روشن ہے۔ آپ کا سنہرا دورِ خلافت

Iqbal K Bare Mai Chand Batien Ali Bakhsh Ki Zubani




Gunah Se Naiki Tak Ka Safar

نائٹ کلب سے موذن بننے تک کا سفر

میں ایک مشہور گلوکار تها لیکن پهر جب میں جب نائٹ کلب کا مالک بن گیا تو پھر وہاں گانے گاتا مقدیشو کے ہوٹل اور نائٹ کلب میری بکنگ کے لیے زیادہ سے زیادہ رقومات پیش کرتے۔ راتوں کو زندہ کرنے کیلئے، لوگوں کو خوش کرنے کیلئے اور اپنے آپ کو مزید پاپولر

Iqbal Aur Muhabbat e RASOOL(S.A.W.W)

اقبالؒ اور محبتِ رسول صلیﷲعلیہ وآلہ وسلم

علامہ اقبالؒ فرماتے ہیں

جب میں حضورﷺکی ذات والا صفات پر درود بھیجتا ہوں
تو میرا وجود شرم سے پانی پانی ہو جاتا ہے
اقبالؒ کی شاعرانہ عظمت سے انکار نہیں بلاشبہ ایک عظیم شاعر کے طور پر انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک مصلح اور ریفارمر کے انداز میں امید و یقین، سعی و عمل اور بیداری و خود آگہی سے آشنا کیا ہے اور ایک دل شکستہ قوم کو عزم و عمل کی راہوں پر ڈںال کر مٹنے سے بچایا ہے۔ یہ اُن کا احسانِ عظیم ہے.... لیکن وہ شاعر کے

Allama Iqbal Aur Pir ROOMI

 علامہ اقبالؒ اور پیر رومیؒ

حضرت مولانائے روم کی عظمت و جلالتِ شان کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ آج بھی ان کے تذکرہ سے عرب و عجم کی محفلیں گونجتی ہیں، ان کے نام اور ان کے کام کو آج بھی اہل نظر و صاحبان باطن سرمایہ تسکین دل و جان بنائے ہوئے ہیں ان کی ذات پر تاریخ اسلام کو نازک ہے۔

Harm Ki Pasbani

حرم کی پاسبانی

 علامہ اقبالؒ نے اپنے کلام میں لفظ ”حرم“ نہایت وسیع معنوں میں استعمال کیا ہے۔ مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے علاوہ وہ حرم سے قرآن مجید، توحید و رسالت، ملّتِ اسلام، دین اسلام اور عالم اسلام بھی مراد لیتے ہیں۔انیسویں اور بیسویں صدی میں تمام عالم اسلام تقریباً زوال کی حدوں تک پہنچا ہوا تھا۔ مسلمان آپس میں ہی دست و گریباں ہونے لگے۔ بالفاظ دیگر مسلمان خود اپنے ہاتھوں سے دیوار حرم کو کمزور کر رہے تھے یہ عمل مسلمانوں کی انتہائی کوتاہ اندیشی پر مبنی تھا۔ اقبالؒ نے کہا

Monday

Hazrat USMAN GHANI (R.A) Ki Sakhawat

حضرت عثمان غنیؓ کی سخاوت اور زندگی کے بارے میں کچھ تحریر
خلیفہ سوم حضرت عثمان غنی (رضی اللہ تعالی عنہ) قریش کی ایک شاخ بنو امیہ میں پیدا ہوئے۔ سلسلہ نسب عبد المناف پر رسول اللہ سے جا ملتا ہے۔ حضرت عثمان ذوالنورین کی نانی نبی پاک(صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ)کی پھوپھی تھیں۔آپ(صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلہ وَسَلَّمَ) سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے لوگوں میں چوتھے نمبرپر ہیں۔ آپ ایک خدا ترس

Saturday

Amir-ul-Momineen-Hazrat-Usman-e-Ghani-3rd-islamic-caliph

امیر المومنین حضرت عثمان غنیؓ

آپ کی ولادت عام الفیل کے چھٹے سال ہوئی۔آپ کا نام ہے عثمان اورکنیت ابو عمر تھی۔ بعض کہتے ہیں ابو عبداللہ اور ابو یعلی۔ آپ کی کنیت تھی قبولِ اِسلام سے پہلے آپ کی کنیت ابو عمر تھی اورقبولِ اسلام سے قبل ہی آپ کی شادی حضرت سیّدہ بی بی رقیہؓ سے ہوئی‘ اِن کے بطن پاک سے حضرت عبداللہ ؓ پیدا ہوئے تو آپ کی کنیت ”ابو عبداللہ“ ہو گئی۔

Hazrat Usman e Ghani (R.A)

سخاوت وحسن جمال کا پیکر

ابن سعد بن یربوع مخزومی رضی اللہ عنہ سے راویت ہے کہ میں مسجد میں گیا ایک شخص (حضرت عثمان رضی اللہ عنہ) حسن الوجہ سوئے ہوئے تھے ان کے سر کے نیچے اینٹ تھی یا اینٹ کا ٹکڑا تھا۔ میں کھڑا کا کھڑا ان کی طرف دیکھتا رہ گیا ان کی طرف دیکھتا تھا اور ان کے حسن وجمال سے متعجب وحیران تھا انہوں نے اپنی آنکھیں کھولیں اور فرمایا۔ اے لڑکے کون ہو؟ میں نے انہیں اپنے متعلق بتایا ان کے قریب ایک لڑکا سویا

خلیفہ سوم سیدنا ذوالنورین ؓ/3rd Khalifa

خلیفہ سوم سیدنا ذوالنورین ؓ

جنگ تبوک کے موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کو اس جنگ میں مال خرچ کرنے کی ترغیب فرمائی اس موقعہ پر صدق و وفاءکے پیکر خلیفہ اول سیدنا حضرت ابوبکر صدیقؓ نے گھر کا تمام سامان اور مال و اسباب اور خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروقؓ نے نصف مال لاکر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں نچھاور کر دیا ، ایک روایت کے مطابق اس موقعہ پر سیدنا حضرت عثمان غنیؓ نے ایک ہزار اونٹ ، ستر گھوڑے اور ایک ہزار اشرفیاں جنگ تبوک کیلئے اللہ کے