Friday

Those who fail to wear the shroud of death

 کفن پہننے والے بھی موت سے غافل

پروفیسر عبدالمجید بسمل چشتی
اس رات کی فضیلت و برکت کے حوالے سے ایک ایمان افروز حکایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عیسیؑ پہاڑ پر تشریف لے گئے وہاں ایک سفید رنگ کا پتھر ملاحظہ فرمایا آپ اس پتھر کی خوبصورتی پر حیران ہوئے اور اس کے ارد گرد گھومنے لگے اللہ رب العزت نے حضرت عیسیؑ کی طرف وحی نازل فرمائی اور فرمایا کہ اے عیسیؑ میں تمہیں اس سے بھی زیادہ عجیب و غریب چیز نہ دکھائوں عرض کی مولیٰ کیوں نہیں اتنے میں وہ پتھر پھٹ گیا اور
اس کے اندر سے ایک بزرگ نظر آئے  جن کے ہاتھ میں ایک سبز رنگ کا عصا تھا اور پاس ہی انگور کی ایک بیل تھی جس کا میوہ وہ بزرگ کھاتے تھے۔ حضرت عیسیؑ نے اس بزرگ سے پوچھا کہ یہاں عبادت کرتے ہوئے کتنی مدت ہوئی ہے۔ اس بزرگ نے کہا میں یہاں چار سو سال سے عبادت کر رہا ہوں۔ حضرت عیسیؑ یہ سن کر کہنے لگے کہ اے پروردگار اس سے افضل تو کوئی شخص نہیں ہو گا۔
Kafan, Those who fail to wear the shroud of death In Urdu, Islamic Stories, Islamic Article, کفن پہننے والے بھی موت سے غافل
اللہ رب العزت نے جواب دیا اے عیسیؑ میرے محبوب کا جو بھی امتی پندرہویں شعبان کی شب کو دو رکعت نماز نفل ادا کرے گا تو اس شخص کی دو رکعت نماز نفل کا ثواب اس شخص کی چار سو سالہ عبادت سے زیادہ ہو گا۔ یہ سن کر حضرت عیسیؑ نے کہا کہ کاش میں بھی حضرت محمدؐ کی امت میں ہوتا۔ (نزہتہ المجالس ج 1 ص 132)
حضرت علی المرتضیؓ پندرہویں شعبان کو باہر تشریف لے جایا کرتے تھے۔ ایک دفعہ آپ نے آسمان کی طرف نگاہ بلند کی اور فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت داؤدؑ بھی اسی رات میں تشریف لائے اور آسمان کی طرف نگاہ کر کے فرمایا یہ وہ وقت ہے جو مغفرت طلب کرے گا اس کی مغفرت کر دی جائے گی بشرطیکہ وہ جادوگر، کاہن، جلاد، مال نکلانے والا، گانا گانے والا اور ساز بجانے والا نہ ہو۔ نوفل (راوی) کہتے ہیں حضرت علی المرتضیٰؓ نے دعا مانگی اے اللہ حضرت داؤدؑ کے رب جو مسلمان اس رات میں کوئی بھی دعا مانگے یا مغفرت طلب کریں تو اس کی دعا قبول فرما لے یقیناً تیری رحمت پندرہویں شعبان المعظم کو نازل ہوتی ہے۔ مشرک اور قطع رحمی کرنے والے کے سوا تو سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔
 حضور سید نا غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانیؒ نے  اشعار میںکیا خوب ارشاد فرمایاہے، ترجمہ: ’’اور کتنے لوگ ایسے ہیں جن کے کفن تیار ہو کر آ چکے ہیں مگر وہ کفن پہننے والے ابھی تک بازاروں میں خریدو فروخت میں لگے ہوئے ہیں اور موت سے غافل ہیں‘‘ ۔ ’’اور کتنے لوگ ایسے ہیں جن کی قبریں کھد کر تیار ہو چکی ہیں مگر ان میں دفن ہونے والے غفلت سے خوشیاں مناتے پھرتے ہیں‘‘۔
’’اور کتنے لوگ ایسے ہیں جو بہت جلد ہلاک ہونے والے ہیں مگر وہ غفلت کے باعث ہنستے اور خوشیاں مناتے پھرتے ہیں‘‘
 حضرت طائوس یمانیؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت سیدنا امام حسن ؓ سے شب برات اور اس میں عمل کے بارے میں پوچھا تو آپؓ نے ارشاد فرمایا کہ میں اس رات کے تین حصے کرتا ہوں۔ ایک حصہ نانا جان پر درود شریف بھیجتا ہوں بحکم خداوندی جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے۔ ترجمہ ’’اے ایمان والوں تم بھی ان پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کرو۔ (سورۃ الاحزاب آیت نمبر 56)


No comments:

Post a Comment