شانِ شبِ معراج
اور ہی کچھ ہے دو عالم کی ہوا آج کی رات
سیر کو نکلے ہیں محبوبِ خُدا آج کی رات
نور ہی نور ہے ' مہکی ہے فضا آج کی رات
فرش سے تا بہ فلک کون گیا آج کی رات
منتظر صبحِ کرم کی ہے سرِ باغِ جناں
با وضو دیر سے ہے بادِ صبا آج کی رات
بخش دوں گا تری امت کو ترے صدقے میں
خُود خُدا نے یہ محمدﷺ سے کہا آج کی رات
بخت بیدار ہوں جن کے ' وہ کہاں سوتے ہیں
جاگنے کا ہے حقیقت میں مزہ آج کی رات
چشمِ یعقوبؑ میں یوسفؑ کی ادا ماند ہوئی
دیر تک مصر کا بازار لُٹا آج کی رات
جانبِ عرشِ بریں انکی سواری جو چلی
دست بستہ ہوئے سب شاہ و گدا آج کی رات
آج کی رات اجالا ہی اجالا ہے نصیر
اُن کا مشتاق ِ زیارت ہے خُدا آج کی رات
صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم
پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ
اور ہی کچھ ہے دو عالم کی ہوا آج کی رات
سیر کو نکلے ہیں محبوبِ خُدا آج کی رات
نور ہی نور ہے ' مہکی ہے فضا آج کی رات
فرش سے تا بہ فلک کون گیا آج کی رات
منتظر صبحِ کرم کی ہے سرِ باغِ جناں
با وضو دیر سے ہے بادِ صبا آج کی رات
بخش دوں گا تری امت کو ترے صدقے میں
خُود خُدا نے یہ محمدﷺ سے کہا آج کی رات
بخت بیدار ہوں جن کے ' وہ کہاں سوتے ہیں
جاگنے کا ہے حقیقت میں مزہ آج کی رات
چشمِ یعقوبؑ میں یوسفؑ کی ادا ماند ہوئی
دیر تک مصر کا بازار لُٹا آج کی رات
جانبِ عرشِ بریں انکی سواری جو چلی
دست بستہ ہوئے سب شاہ و گدا آج کی رات
آج کی رات اجالا ہی اجالا ہے نصیر
اُن کا مشتاق ِ زیارت ہے خُدا آج کی رات
صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم
پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ
No comments:
Post a Comment